Friday, December 8, 2017

ہم سے دور رہ کر بھی مسکرائے جائو تم


غزل                                               




ہم سے دور رہ کر بھی  مسکرائے جائو تم
 ھر خوشی ملے تم کو پیار پائے جائو تم

 پیرہن سلامت ہو دست برد سے سب کی
 جس چمن میں بھی جائو چہچہائے جائو تم

 آشنا کیا تم کو حال دل کہا تم سے
 پھر بھی جو ستم چاہو مجھ پے ڈھائے جائو تم

 گر یقیں نہ ہو تم کو میری صدق گوئی کا
 جسقدر مجھے چاہو آزمائے جائو تم 

مانا غیروں سے تم کو ہے نہیں ذرا ٖفرصت 
پر کبھی مرے گھر بھی بن بلائے آئو تم

 مجھ کو جام دے ساقی مئے کدہ میں آیا ہوں
 درد بھول جائوں میں یوں پلائے جائو تم

 فکر وصل یار کی کیوں تمہیں ستاتی ہئے 
کچھ ہنر نہیں تم میں کیوں بلائے جائو تم

 معتبر نہیں محسنؔ اب کوئی زمانے میں

 تا کسی کو دل دے دو اور ستائے جائو تم شیئر کیجیے


مکمل تحریر ➮ http://mazameen.com/?p=32727

مولانا مقبول احمد سالک صاحب سے چند ملاقاتیں اور باتیں

  مولانا مقبول احمد سالک صاحب سے چند ملاقاتیں اور باتیں تقریباً دو ہفتے قبل 12 ستمبر کو مولانا کی علالت کی خبر شوشل میڈیا کے ذریعے موصول ہوئ...