غزل
ہم سے دور رہ کر بھی مسکرائے جائو تم
ھر خوشی ملے تم کو پیار پائے جائو تم
پیرہن سلامت ہو دست برد سے سب کی
جس چمن میں بھی جائو چہچہائے جائو تم
آشنا کیا تم کو حال دل کہا تم سے
پھر بھی جو ستم چاہو مجھ پے ڈھائے جائو تم
گر یقیں نہ ہو تم کو میری صدق گوئی کا
جسقدر مجھے چاہو آزمائے جائو تم
مانا غیروں سے تم کو ہے نہیں ذرا ٖفرصت
پر کبھی مرے گھر بھی بن بلائے آئو تم
مجھ کو جام دے ساقی مئے کدہ میں آیا ہوں
درد بھول جائوں میں یوں پلائے جائو تم
فکر وصل یار کی کیوں تمہیں ستاتی ہئے
کچھ ہنر نہیں تم میں کیوں بلائے جائو تم
معتبر نہیں محسنؔ اب کوئی زمانے میں
تا کسی کو دل دے دو اور ستائے جائو تم شیئر کیجیے
مکمل تحریر ➮ http://mazameen.com/?p=32727