Thursday, October 19, 2017

مریض عشق راتوں بھرسدا کروٹ بدلتے ہیں



غزل


مریض عشق راتوں بھرسدا کروٹ بدلتے ہیں


مریض عشق راتوں بھرسدا کروٹ بدلتے ہیں
 بس ایک محبوب کی چاہت میں پوری شب مچلتے ہیں

 حیات عشق کا حاصل یہی ملتا ہے الفت میں
 نگاہیں شوق دید یار میں راہوں پہ رکھتے ہیں

 نہ سمجھو تم اسے وعدہ خلافی ہے ادا انکی
 چلے آنے کا وعدہ کرکے وعدے سے مکرتے ہیں

 جو پو چھو چاند کے بارے میں کب کیسے نکلتا ہے
 بہ انداز اداء شوخ زلف رخ جھٹکتے ہیں

 خطا الفت کی جو کرتے ہیں دنیا میں وہی اکثر
 شب ہجراں بہ رنج دل وہ چھپ چھپ کر سسکتے ہیں

 کہانی عشق والوں کی بس اتنی سی ہے ائے محسنؔ 
 وہ اشک چشم گریاں سے سدا تکیہ بھگوتے ہیں

 مکمل تحریر ➮ http://mazameen.com/?p=30143

No comments:

مولانا مقبول احمد سالک صاحب سے چند ملاقاتیں اور باتیں

  مولانا مقبول احمد سالک صاحب سے چند ملاقاتیں اور باتیں تقریباً دو ہفتے قبل 12 ستمبر کو مولانا کی علالت کی خبر شوشل میڈیا کے ذریعے موصول ہوئ...