Monday, October 23, 2017

بے وجہ کوئی ذکر محبت نہیں کرتا

غزل


بے وجہ کوئی ذکر محبت نہیں کرتا 


بے وجہ کوئی ذکر محبت نہیں کرتا 
دل چوٹ نہ کھائے تو عداوت نہیں کرتا

 بس دل کی لگی ہے مجھے اس شوخ ادا سے
 چاہا ہے اسے میں نے عبادت نہیں کرتا

 آنکھوں سے بتا دیتا ہوں میں اپنی محبت
 الفت کو کبھی رقم عبارت نہیں کرتا

 بے پردگی کیا کم ہے کہ انداز خرام اور
 ظالم دل آدم کی رعایت نہیں کرتا

 افشا نہ کیا راز محبت کبھی میں نے
 اس واسطے محفل میں ندامت نہیں کرتا

 بروقت ملا لیتا ہوں آنکھیں تو میں ان سے 
لیکن میں تکلم کی جسارت نہیں کرتا

 اصرار سے میرے نہیں اس پر ہے اثر کچھ 
اک پل بھی کبھی میری رفاقت نہیں کرتا

 غیروں پہ کرم ہوتے ہیں دن رات ہی اسکے 
پر مجھ پہ کبھی نظر عنایت نہیں کرتا

 مرے دل کے تمنائیں تو سب خاک ہوئی ہیں
 میں ان سے تغافل کی شکایت نہیں کرتا

 محسنؔ مرا انداز تکلم بھی عجب ہے
 دشمن بھی مرا مجھ سے رقابت نہیں کرتا


مکمل تحریر ➮ http://mazameen.com/?p=30245

No comments:

مولانا مقبول احمد سالک صاحب سے چند ملاقاتیں اور باتیں

  مولانا مقبول احمد سالک صاحب سے چند ملاقاتیں اور باتیں تقریباً دو ہفتے قبل 12 ستمبر کو مولانا کی علالت کی خبر شوشل میڈیا کے ذریعے موصول ہوئ...